جس سمت بھی دیکھوں نظر آتا ہے کہ تم ہو

جس سمت بھی دیکھوں نظر آتا ہے کہ تم ہو

جس سمت بھی دیکھوں نظر آتا ہے کہ تم ہو

Do it Yourself

جس سمت بھی دیکھوں نظر آتا ہے کہ تم ہو

اے جان جہاں یہ کوئی تم سا ہے کہ تم ہو

یہ خواب ہے خوشبو ہے کہ جھونکا ہے کہ پل ہے

یہ دھند ہے بادل ہے کہ سایا ہے کہ تم ہو

اس دید کی ساعت میں کئی رنگ ہیں لرزاں

میں ہوں کہ کوئی اور ہے دنیا ہے کہ تم ہو

دیکھو یہ کسی اور کی آنکھیں ہیں کہ میری

دیکھوں یہ کسی اور کا چہرہ ہے کہ تم ہو

یہ عمر گریزاں کہیں ٹھہرے تو یہ جانوں

ہر سانس میں مجھ کو یہی لگتا ہے کہ تم ہو

ہر بزم میں موضوع سخن دل زدگاں کا

اب کون ہے شیریں ہے کہ لیلیٰ ہے کہ تم ہو

اک درد کا پھیلا ہوا صحرا ہے کہ میں ہوں

اک موج میں آیا ہوا دریا ہے کہ تم ہو

وہ وقت نہ آئے کہ دل زار بھی سوچے

اس شہر میں تنہا کوئی ہم سا ہے کہ تم ہو

آباد ہم آشفتہ سروں سے نہیں مقتل

یہ رسم ابھی شہر میں زندہ ہے کہ تم ہو

اے جان فرازؔ اتنی بھی توفیق کسے تھی

ہم کو غم ہستی بھی گوارا ہے کہ تم ہو

© Poetry Lovers

Comments

  1. Slot machine wins in demo and win with no winning
    Slot machine wins in demo and win with no deccasino winning combination. Slot machine is a winning game งานออนไลน์ that has been a favorite febcasino to play online since 2012.

    ReplyDelete

Post a Comment